اتراکھنڈ کے پتھورا گڑھ میں مسجد کی تعمیر کو غیر قانونی تعمیر بتاکر بند تو وادی
سٹرکوں پر اتر آئے ہیں ، یہ معاملہ زور پکڑتا نظر آرہا ہے ۔ مقامی لوگ اس مسجد کی مخالفت کرتے ہوئے اسے غیر قانونی تعمیر قرار دے رہے ہیں ۔ اس مسجد کے خلاف مقامی لوگ سڑکوں پر نکل آئے اور انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ اس مسجد کو سیل کیا جائے ۔ مقامی لوگوں کے احتجاج کے بعد پورے پتھورا گڑھ میں حالات شیدہ ہیں۔ پولیس اور انتظامیہ ہر صورت حال پر نظر رکھے ہوئے ہے ۔ این ڈمی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پتھورا گڑھ کے مقامی لوگوں کا الزام ہے کہ بیر ناگ
کے ایک گھر میں غیر قانونی طور پر مسجد چلائی جا رہی ہے ، اس مسجد کو لے کر مقامی ہندو آبادی نے اعتراض کیا ہے کئی ہندو تنظیمیں بھی اس مسجد کی مخالفت ہیں سامنے آگئی ہیں۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ کوئی بھی ان کی جگہ غیر قانونی طور ر مسجد بنا کر نہیں چلا سکتا اب اس معاملے میں راشٹریہ سیوا سنگھ کے صدر ہمانشو جوشی نے کہا کہ یہ معاملہ پچھلے دو ماہ سے مل رہا ہے ۔ اس مسجد کے بارے میں سب جانتے ہیں انہوں نے دعوی کیا کہ ملک اس پر نظر رکھے ہوئے ہے ۔ ہمارا حتجاج اس غیر قانونی مسجد کے خلاف ہے ۔ ہم نے انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے
کہ اس مسجد کو ہٹایا جائے ۔
• • مسجد کے خلاف ریلی نکالی گئی ۔
بیریناگ میں مبینہ مسجد کے تعلق سے راشٹریہ سیوا سنگھ نے پہلے سے طے شدہ پروگرام کے تحت بیر ناگ نگر کے جی آئی سی گراؤنڈ تک ایک بڑی ریلی نکالی اور مسجد کو ہٹانے کا مطالبہ کیا ۔ دریں اثناء مظاہرین کی طرف سے مسجد کو ہٹانے کا مطالبہ راشٹریہ سیوا سنگھ کے قومی صدر ہمانشو جوشی نے کیا