افغانستان میں طالبان حکام نے بدھ کو ایک قاتل کو اسلامی اصولوں کے تحت سرعام سزائے موت دی ہے
طالبان کی سپریم کورٹ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر کہا ہے کہ یہ سزا صوبہ پکتیا کے دارالحکومت گردیز کے اسپورٹس اسٹیڈیم میں دی گئی ہے ۔ وائس آف امریکہ کے ایاز گل کی رپورٹ کے مطابق سزائے موت دیکھنے کے لیے صوبائی حکومت نے طالبان کے عبوری وزیر داخلہ سراج الدین حقانی سمیت سینئر سویلین ، جوڈیشل اور ملٹری حکام اور عوام کو بھی دعوت دی تھی ۔ سزائے موت دیکھنے آنے والوں پر کیمرے یا موبائل فونز لانے پر پابندی تھی۔ خبر رساں ادارے اے ایف پی کے ایک صحافی کے مطابق گردیز میں ہزاروں افراد کے سامنے متاثرہ خاندان کے ایک فرد نے مجرم کو سینے میں تین گولیاں ماریں ۔
سزا پانے والے شخص کی شناخت محمد ایاز اسد کے نام سے ہوئی ہے جس نےطالبان سیکیورٹی فورس کے رکن کو گولی مار کر ہلاک کیا تھا ۔ طالبان حکومت کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ قصاص کا حکم جاری اور اسے منظور کرنے سے قبل اسلامی امارات کی تمین مرحلوں پر مشتمل فوجی عدالت نے اس کیس کا باریک بینی سے جائزہ لیا اور اس کی جانچ کی۔