آج ہڈکو کالونی میں شیخ آصف صاحب نے پرجوش تقریر کی موصوف نے کہا کے ہمارے کام کا جائزہ لینا چاہئے کہ ہم تعمیر و ترقی کی بات کررہے ہیں اور ہمارے سیاسی مخالفین جھوٹ پھیلا کر، الزام لگا کر عوام کو گمراہ کررہے ہیں ۔ہم مذہبی تعلیم کے ساتھ انسانی ہمدردی و بھائی چارہ کیلئے شہر میں اسٹیج سے بات کررہے ہیں لیکن کچھ لوگ صرف ایک کرسی کیلئے شہریان کو دو سماج میں تقسیم کرنے اور برادری واد میں الجھانے کی مذموم کوشش کررہے ہیں ۔ جو کہ غیر مناسب ہے ۔ عوام کو سوچنا چاہیے کہ ہم مسلمان ہیں ہمیں آپس میں مل جل کر رہنا چاہیے ۔ اس شہر کے علماء کرام کو بھی آگے بڑھ کر مالیگاؤں کی بقاء کیلئے کوشاں رہنے کی ضرورت ہے ۔ اس طرح کے جملوں کا اظہار آصف شیخ نے کیا ۔ موصوف ہڈکو کالونی میں عبد المجيد بكھار والا کی صدارت میں منعقدہ انتخابی جلسہ عام سے خطاب کررہے تھے ۔ آصف شیخ نے دوران تقریر کہا کہ ہم مینو فیسٹیو لیکر عوام کو بتا رہے ہیں کہ ہم کس طرح تعمیر و ترقی کرینگے ایک وسیع مینو فیسٹیو ہم نے تیار کیا ۔ ہم نے کرنے والے کام کو ہی مینو فیسٹیو میں شامل کیا آصف شخ نے کہا کہ کرنے والے کام کو ہی مینو فیسٹیو میں شامل کیا ۔ آصف شیخ نے کہا کہ ہم نے مالیگاؤں میں پانچ اضلاع پر مشتمل ڈیوژنل حج ہاؤس بنانے کا وعدہ ہم کیا ۔ غریب مزدوروں و کرایہ داروں کو گھر کل یوجنا میں مکان کا وعده مزدوروں کیلئے اسکیم، بنکروں کیلئے خواتین کیلئے ہم کام کا وعدہ کررہے ہیں اور ووٹ مانگ رہے ہیں ۔ ہمارے سیاسی مخالفین کے پاس ووٹ لینے کیلئے کوئی کام نہیں ہے وہ عوام کو گمراہ کررہے ہیں، تفرقہ پھیلا رہے ہیں، جھوٹ بول رہے ہیں ۔ اچھائی برائی پر لوگوں کو گمراہ کررہے ہیں
میں عوام سے اپیل کرتا ہوں کہ اویسی کےجلسے سے زیادہ تعدادمیں میرے جلسے میں آئیں ۔میں عوام مالیگاؤں کا سپورٹ کرتا ہوں عوام مجھکو اویسی سے زیادہ محبت دے شیخ آصف نے کہا کہ دوسری سیاسی جماعتوں کے جلسے میں باہر کے مقررین آرہے ہیں لیکن میرے ساتھ کون ہیں؟ آج شیخ رشید نہیں، شیخ خلیل دادا نہیں، آج میرے ساتھ اللہ تعالیٰ ہے اور مالیگاؤں کی تمام عوام ہیں ۔ میں مالیگاؤں کی عوام کے بھروسے چناؤ لڑ رہا ہوں۔ ہمیں تعمیر و ترقی کیلئے مالیگاؤں کے آصف شیخ کو ہی ووٹ دینا ہے ۔ اس جلسہ عام میں محمود شاہ، حافظ انیس اظہر سلیم، انور ، عمران شیخ رشید فیروز دبنگ ریاض ،علی فاروق كاليا وغيره نے تقریر کی جبکہ واحد انصاری نے رکشا نشانی پر ووٹ دینے کیلئے ایک نظم پیش کی ۔ ارشاد انجم کی نظامت اور رسم شکریہ پر جلسہ عام کا اختتام ہوا ۔