غلام نبی آزاد نے الیکشن کے آخری وقت میں کیا بڑا اعلان



 غلام نبی آزاد نے الیکشن کے آخری وقت میں کیا بڑا اعلان

غلام نبی آزاد نے اعلان کیا ہے کہ وہ لوک سبھا کا الیکشن نہیں لڑیں گے ۔ اس سے پہلے ان کی اپنی پارٹی ڈی پی اے پی (ڈیمو کریٹک پروگریسو آزاد پارٹی) نے انہیں اننت ناگ بار ہمولہ سیٹ سے امیدوار بنا یا تھا، جہاں سے اب انہوں نے اپنا نام واپس لے لیا ہے ۔ غلام نبی آزاد نے اننت ناگ میں پارٹی میٹنگ میں لوک سبھا الیکشن نہ لڑنے کا اعلان کیا۔ اب اس سیٹ پر نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی کے درمیان سیدھا مقابلہ ہو گا۔ بی جے پی نے ابھی تک یہاں اپنے کارڈ نہیں کھولے ہیں ۔ وزیر داخلہ امت شاہ نے جموں میں کہا کہ بی جے

پی کو کشمیر میں کوئی جلدی نہیں ہے ۔ بی جے پی کو شکست کا ڈر بی جے پی کے امیدوار کھڑا نہ کرنے پر جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ اور بارہمولہ سے نیشنل کانفرنس کے امیدوار عمر عبد اللہ نے کہا کہ بی جے پی کو کشمیر میں اپنی شکست کا احساس ہے ، اس لیے وہ مقابلہ نہیں کر رہی ہے ۔ کچھ دن پہلے عمر عبد اللہ نے بی جے پی پر حملہ کیا اور اس پر ملک کی فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو تباہ کرنے کا الزام لگایا۔ انہوں نے کہا کہ غلام نبی آزاد کی قیادت میں ڈی پی اے پی جموں و کشمیر میں سیکولر ووٹوں کو تقسیم کرنے میں بی جے پی کی مدد کر رہی ہے ۔ عمر عبداللہ نے جموں وکشمیر کے ضلع رامین میں انڈیا بلاک کے امیدوار چودھری لال سنگھ کی مہم کے لیے روڈ شو میں حصہ لیا ۔ غلام نبی آزاد جن کا شمار کبھی کانگریس کے طاقتور ترین لیڈروں میں ہوتا تھا ، 2005 سے 2008 تک جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ بھی رہے ۔ 26 اگست 2022 کو انہوں نے انڈین نیشنل کانگریس کی بنیادی رکنیت سے استعفیٰ دے دیا ۔ کانگریس پارٹی سے استعفیٰ دینے کے مہینوں بعد انہوں نے جموں کشمیر میں اپنی الگ نئی پارٹی کا اعلان کر دیا جس میں کانگریس کے کئی سینئر رہنماوں نے کانگریس چھوڑ کر شمولیت اختیار کی اور غلام نبی آزاد کے ساتھ آگے بڑھنے کا فیصلہ کیا، البتہ وقت کے ساتھ ساتھ غلام نبی آزاد کی پارٹی بہت کمزور ہوگئی اور آج عالم یہ ہے

کہ وہ خود اپنی سیٹ سے اس قدر خائف ہیں کہ انہوں نے اپنا نام واپس لے لیا ہے ۔

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.