خواتین کو پولنگ بوتھ تک لانے کی بہترین حکمتِ عملی
بہت ہی رنج و ملال کی بات ہے کہ بہار، مظفر نگر اور مسلم اکثریتی علاقوں میں ووٹنگ کی شرح سب سے کم رہی جسکا اصل سبب مسلم عورتوں کی غفلت ہے.
بہت ہی افسوس کی بات ہے کہ مسلمانوں نے ابھی تک مآب لنچنگ، بلڈوزر کی مار، مظفر نگر کے فسادات اور مذہبی تعصب سے ابھی تک کوئی سبق نہیں حاصل نہیں کیا.
جب رمضان میں زکواة یا راشن کِٹ اور بقرعید میں قربانی کا گوشت تقسیم کیا جاتا ہے تو مسلم عورتوں لمبی لمبی قطاروں میں گھنٹوں کھڑی ہوکر انتظار کرتی ہیں. لیکن یہی بے حس عورتیں قوم و ملت کی خاطر ووٹ ڈالنے کیلئے گھر سے باہر نکلنا بھی گوارا نہیں کرتیں اور ٹی وی اور یوٹیوب دیکھتے ہوئے وقت گذار دیتی ہیں. اور ایسی عورتوں پر کسی علامہ، شعلہ بیان مقرر و عالمِ دین کے بیان و تقریر کا اثر بھی ہونے والا نہیں اور نہ ہی کسی کے اعلان سے کچھ فرق پڑنے والا ہے.
عورتوں میں حرص و طمع کا مزاج زیادہ ہوتا ہے تو لہذا انکی اسی کمزوری کا فائدہ اٹھاتے ہوئے انکو پولنگ بوتھ تک لانے کی یہ حکمتِ عملی اپنائی جاسکتی ہے کہ قوم کے فکر مند افراد گھر گھر جاکر انکو بتائیں کہ کانگریس اور اتحادی جماعت کی حکومت بننے پر تمہارے اکاؤنٹ میں ہر ماہ ساڑھے آٹھ ہزار روپئے آئیں گے اور یہ فائدہ صرف ان عورتوں کو ملے گا جو ووٹ ڈالنے کے بعد جسکا نام ووٹر لسٹ میں باقی ہو، اگر ووٹ نہیں ڈالوگے تو آئندہ تمہارا نام بھی ووٹر لسٹ سے ڈیلیٹ ہوجائے گا اور آئندہ ووٹ ڈالنے کا حق بھی چھین لیا جائے گا.
اور ووٹ ڈالنے کا فائدہ اور دلیل کے طور پر ریاستِ کرناٹک کی مثال پیش کی جائیں کہ دیکھو یہاں لاکھوں عورتوں کے اکاؤنٹ میں ہر ماہ دو ہزار روپئے ڈالے جارہے ہیں اور کرناٹک میں عورتوں کو بس کا سفر بھی مفت ہے اور ہر گھر کیلئے ایک حد تک بجلی بھی مفت ہے اور دیگر سہولتیں بھی دی جارہی ہیں.
تو یہ بے حس، نہ سمجھ اور ان پڑھ عورتیں دین کی خاطر نہ صحیح، اپنے پیٹ کیلئے ہی پولنگ بوتھ تک پہنچ کر ووٹ ڈال دیں تو اس سے ملک و ملت کو کئی فائدے ہوں گے.
پہلا فائدہ یہ ہوگا کہ ظالم حکمرانوں سے قوم کو نجات ملے گی، دوسرا فائدہ یہ ہوگا کہ ملک کا دستور اور مسلمانوں کی مذہبی آزادی محفوظ رہے گی. تیسرا فائدہ یہ ہوگا کہ اس بار مسلم امیدوار بھی زیادہ سے زیادہ رکن پارلیمنٹ منتخب ہوپائیں گے. اور چوتھا فائدہ یہ ہوگا کہ غریب عورتوں کو ماہانہ پنشن بھی آسانی سے مل پائے گی.
یہ خبر اپنے طور سے اپنے اپنے علاقوں کی عورتوں تک زیادہ سے زیادہ پہنچائیں پھر ان شاء اللہ آپ یہ دیکھیں گے کہ اگلے چھ مراحل میں ہونے والے الیکشن میں سخت گرمی کی تپش کے باوجود مسلم عورتوں کی تعداد مَردوں پر بھاری ہوگی اور ہر پولنگ بوتھ پر عورتوں کا سمندر نظر آئے گا، تو ٹی وی چینلز پر طوفان مچ جائے گا اور فرقہ پرست اسی سیلاب میں بہہ جائیں گے.
یہ مسیج تحریری طور پر علماء و فکرمند احباب تک پہنچائیں لیکن عملی اور زبانی طور پر ہر گھر کی عورت تک اس بات کو پہنچانا اس سے بھی کئی گنا زیادہ اہم ہے.