کردیابالآخر ایران نے اسرائیل پر حملہ
کئی دنوں کی گرماگرم کشمکش کےبعد آج اسلامی جمہوریہ ایران نے اسرائیل پر کئی ڈرون اور میزائل داغے ہیں ،
ایران نے اسرائیل کے خلاف اپنے ہتھیاروں کا نام " خیبر شکن " بھی رکھا ۔
ایران نے اسرائیل کے "نیواٹم" ایئربیس پر بھی حملہ کیا جو اکثر وبیشتر آمریکا سے ہتھیاروں کی درآمد کے لیے استعمال ہورہا تھا
ایران نے حملے کے فوراً بعد امریکا کو وارننگ بھی دی ہے کہ ایران اور اسرائیل کی اس کشمکش کے بیچ میں نہ آئے نہ ہی اسرائیل کی مدد کرنے کے لیے ایران کے خلاف کوئی قدم اٹھائے ورنہ اس کے نتائج سنگین ہوں گے،
اسرائیل کے، رامون، گالون پر کئی حملے ایران کی طرف سے ہوئے ہیں ، گلیلی میں بھی ریڈ الرٹ جاری ہے۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے اس جنگ کو مزید وسیع ہونے سے روکنے کے لیے آج چار بجے ہنگامی میٹنگ بلا لی ہے۔
تہران سے ٹورنٹو تک ایران کی طرف سے اسرائیل پر اس حملے کا جشن منایا جا رہا ہے، بعض نامور فلسطین حامی صحافیوں نے اسے عید جیسی خوشی سے تعبیر ہے۔
سردست ایرانی حملے کے جواب میں اسرائیل نے کوئی قدم نہیں اٹھایا ہے اور اپنے اقدامات کے لیے وہ امریکی اتھارٹی سے مشورہ کررہے ہیں ۔
بہرحال جو بھی ہو، یہ بات تو طے شدہ ہےکہ ایران نے تاریخ میں اپنی جگہ بنالی ہے، نام نہاد سنّی مسلم ممالک جو نہیں کرسکے وہ ایران نے جس بھی درجے میں سہی کر دکھایا ہے، ایران نے اپنے قونصل خانہ پر اسرائیلی حملے کے جواب میں یہ حملہ کرکے اسرائیل کو راست چیلینج کرنے اور اس کی سرحدوں میں گھس کر حملہ کرنے کی جرات دکھائی ہے، اسرائیل پر اس راست حملے کے سبب ایران کے لیے مقبولیت میں اضافہ نظر آرہا ہے، اگر یہ جنگ دراز ہوئی اور ایران ثابت قدم رہا تو اسلامی دنیا میں ایران کا قد سنی مسلم ممالک سے کئی گنا بڑھ جائے گا، ایران کا ٹارگٹ بھی عالم اسلام میں اپنے لیے قائدانہ جگہ بنانے کا ہے، اور یہی تاریخ و قدرت کا اصول بھی ہے کہ مقبولیت اسی کو ملتی ہے جو میدان میں کسی بھی طور پر نظر آتا ہے، اسرائیل اور فلسطین کے درمیان جاری اس جنگ میں ایران شروع سے ہی جنگی امداد پہنچانے کے تناظر میں موضوع بحث رہا ہے اور اب اسرائیل پر راست حملہ کرکے اس نے اسرائیل فلسطین جنگ کےدوران اپنے لیے ایک باوقار جگہ بنالی ہے، خود فلسطینی اس کا اعتراف کررہے ہیں ۔
ایران کے اہداف جو بھی ہوں لیکن اتنے عرصے سے جاری فلسطینی قتل عام کےدوران وہ پہلا ملک ہے جس نے اسرائیل کےخلاف علانیہ جنگی کارروائی کی ہے، خواہ اپنے قونصل خانے پر حملے کا بہانہ بناکر ہی سہی لیکن عالم اسلام اسے قدر کی نگاہ سے دیکھ رہا ہے،
میں اسرائیل۔بنام ایران کی جنگ میں ایران کے ساتھ ہوں، اور امت کا رخ بھی ایسا ہی ہوگا، تاریخ بھی ایسے ہی رقم ہوگی اور اگر ایران نے استقامت دکھائی تو وقتی تعریف و ستائش کےعلاوہ آئندہ اس کے لیے مزید روشن اور تاریخی عروج ہوگا، ویسے ایران کے اس حملے کے نتیجے میں سنی ممالک پر اسرائیل کے خلاف اقدامات کے لیے پریشر بڑھ جائےگا اور اس سے بھی فلسطین کےحق میں خیر برآمد ہونے کا امکان ہے۔
samiullahkhanofficial97@gmail.com
https://www.facebook.com/share/T4rtMeq9Q8yXvX6p/?mibextid=oFDknk