مسجد کے اندر مدرسے کا اشتہار چسپا کیا گیا۔۔۔۔۔۔۔۔۔ کیا یہ صحیح ہے ؟؟؟؟؟

 


ایک مسجد کے وضو خانے پر ایک مدرسے کے داخلے کا اشتھار ہے,ہم نے تو یہ مسئلہ پڑھا ہے کہ مساجد کی دیواریں وقف ہوتی ہیں چاہے داخلی ہو یا خارجی,اس طرح اشتھارات اور پوسٹر چپکانا جائز نہیں ہے,جب کسی کی ملکیت کی دیوار پر اس کی صراحة یا دلالة اجازت کے بغیر جائز نہیں ہے تو مساجد کی دیواروں پر کیسے درست ہوگا؟؟وہ بھی مدارس کا اشتھار ۔۔یاللعجب ۔۔

عذر یہ پیش کیا جاسکتا ہے کہ طلبہ نے چپکادیا ہوگا تو طلبہ کی  فہمائش کرنا چاہیے

ایسے کمسن اور نا سمجھ بچوں سے یہ کام کرانا بھی نہیں چاہیے

  آج ایک عجیب دور چل رہا ہے عالموں کی لوگ قدر نہیں کرتے اس کی ایک اہم وجہ یہ ہے کہ نامور عالم مسجدوں میں صرف اپنے مفاد کی بات کرتے ہیں جو امت میں گمراہی ہے اسکو بیان نہیں کرتے اس وجہ سے کہ لوگ اس سے دور ہوجاینگےاور اس  کو اپنے  مقصد میں کامیابی نہیں ملے گی اور سچ اور حقیقت بولنے والوں کی کوئی سنتا نہیں خدارا اپنے مقصد پر جمے رہے اور حق کو حق بولیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ 





Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.