باسمہ سبحانہ و تعالیٰ
ماہِ رمضان ماہِ قرآن ہے ، حفاظ کرام کو الحمدللہ تراویح اور نوافل میں قرآن کریم سننے سنانے کا شوق ہوتا ہے ۔ چونکہ عموما ہم لوگ روایۃ حفص عن عاصم میں تلاوت کرتے ہیں تو ہمیں چاہئے کہ تجوید و قراءۃ کے اصول و قواعد کی رعایت کے ساتھ پڑھنے کا اہتمام کریں تاکہ قراءۃ مطابق طریق صحیح ہوجائے۔
اکثر حفاظ تراویح کے اندر مدمنفصل میں قصر والی وجہ پڑھتے ہیں تو ان کو چاہئے کہ مندرجہ ذیل چودہ (14) کلمات میں نیچے لکھی ہوئی وجہ کے مطابق پڑھیں تاکہ قراءت طریق کے مطابق ہوجائے اور خلط طرق لازم نہ آئے۔
روایۃ حفص عن عاصم من طریق عمرو بن صباح عن الفیل من کتاب المستنیر
1. ویبصط صاد پڑھا جائے (بقرۃ : ٢٤٥)
2. بصطۃ صاد پڑھا جائے (اعراف : ٦٩)
3۔ تأمنا اشمام (یوسف : ١١)
(اس کا آسان طریقہ یہ ہے کہ پہلے غنہ ادا کیا جائے پھر ہونٹوں سے ضمہ کا اشارہ کیا جائے)
4عوجا قیما عدم سکتہ (کہف : ١)
(اس صورت میں اخفاء مع الغنہ ہوگا)
5۔ کھیعص عین میں قصر
6۔ ضَعف تینوں کلمات میں فتحہ (زبر) (روم : ٥٤)
7یس والقرآن میں اظہار۔
8مرقدنا ھذا عدم سکتہ۔ (یس : ٥٢)
9حم عسق۔ عین میں قصر۔
10المسیطرون سین پڑھا جائے۔ (طور :٣٧)
11 ن والقلم میں اظہار
12.
13۔ من راق سکتہ (قیامۃ : ٢٧)
14۔ بل ران سکتہ (مطففین : ١٤)
15. بمصیطر صاد پڑھا جائے گا۔ ( غاشیۃ : ٢٢)