گجرات میں طالبات کو حجاب نکالنے کہا گیا
گجرات اسکول میں دسویں کے امتحان میں شریک ہونے والی بعض طالبات کے سرپرستوں نے الزام عائد کیا کہ امتحانی مرکز کی منتظم نے ان کی لڑکیوں کو امتحان سے قبل حجاب نکالنے کے لیے مجبور کیا جس کے بعد محکمہ تعلیم نے اسکول عہدیدار کے خلاف کارروائی کی۔
سرپرستوں کے مطابق یہ واقعہ بھڑوچ ضلع کے انکلیشور ٹاؤن میں واقع خانگی لائنس اسکول میں چہارشنبہ کو ریاضی کے پرچہ سے قبل پیش آیا۔ الزام کے بعد ریاستی محکمہ تعلیم نے جمعرات کو امتحانی مرکز کی منتظم کو برخاست کرنے کا حکم دیا۔
یہ کارروائی ضلع کی تعلیمی عہدیدار سواتی راول نے طالبات کے سرپرستوں سے ملاقات کے بعد کی۔
گجرات سکنڈری اینڈ ہائیر سیکنڈری ایجوکیشن بورڈ (جی ایس ایچ ایس ای بی) نے جو دسویں کے امتحانات منعقد کرتا ہے‘ واضح کردیا کہ امتحان میں شریک ہونے کے لیے لباس سے متعلق کوئی خصوصی قواعد نہیں ہیں اور وہ کسی بھی ”شائستہ“ لباس میں امتحان میں شریک ہوسکتے ہیں۔
صحافیوں سے بات کرتے ہوئے ایک سرپرست نے کہا کہ اسکول پرنسپل اور دیگر عملہ نے امتحان سے قبل حجاب نکالنے کو کہہ کر طالبات کو ہراساں کیا جن میں میری بیٹی بھی شامل تھی۔ میری لڑکی گھر واپس ہونے کے بعد چار گھنٹوں تک روتی رہی۔ ایسا تقریباً ایک درجن لڑکیو ں کے ساتھ ہوا۔