مرکزی وزیرداخلہ امیت شاہ نے کہا کے شہریت ترمیمی قانون ( سی اے اے ) آئندہ لوک سبھا انتخابات سے پہلے نافذکردیا جائے گا اور اس پرعمل درآمد بھی شروع ہو جائے گا۔امیت شاہ نے زور دے کر کہا کہ ’’یہ قانون شہریت فراہم کرنے کے لئے ہے نہ کہ کسی کی شہریت چھیننے کے لئے۔‘‘
امیت شاہ نے ای ٹی ناؤ بزنس سمٹ دہلی میں کہا کہ ’’شہریت ترمیمی قانون( سی اے اے ) ملک کا قانون ہے۔ الگلے لوک سبھا انتخابات سے پہلےاس کی اطلاع دی جائے گی۔اس کے بارے میں کوئی الجھن نہیں ہونی چاہئے۔ ہمارے ملک میں اقلیتوں اور خاص کر کے مسلم سماج کے افرادکو مشتعل کیا جارہا ہے۔ سی اے اے کسی کی شہریت چھیننے کے لئے نہیں ہے کیو نکہ قانون میں اس کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ سی اے اے ان پناہ گزینوں کو شہریت فراہم کرنے کا قانون ہے جوبنگلہ دیش اور پاکستان میں ظلم وستم کا شکار ہوئے تھے۔‘‘ یاد رہے کہ شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) کو نافذ کرنے کی یقین دہانی دسمبر ۲۰۱۹ء میں کروائی گئی تھی۔ یہ لوک سبھا انتخابات کے دوران بی جے پی کے لئے ایک قانونی ایجنڈا رہا ہیں۔
امیت شاہ نے کہا کہ کانگریس حکومت ملک میں سی اے اے کے نفاذ کی مخالفت کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’سی اے اے کا وعدہ کانگریس حکومت نے کیا تھا۔ جب ملک تقسیم ہوا اور ہندوستان سے الگ ہونے والے ممالک میں اقلیتوں پر ظلم کیا گیا، کانگریس نے ہی یقین دلایا تھا کہ ان پناہ گزینوں کو ہندوستان میں لایا جائے گا اور انہیں ہندوستانی شہریت دی جائے گی لیکن اب وہ اس سے پیچھے ہٹ رہی ہے۔‘‘
شہریت ترمیمی قانون کیا ہے؟
شہریت ترمیمی قانون جسے ’’سی اے اے‘‘ کہا جاتا ہے ۔ وزیراعظم نریندر مودی کی قیادت والی حکومت نے متعارف کروایا تھا۔ اس قانون کا مقصد غیر مسلم تارکین وطن جن میں ہندو، سکھ، جین ،بدھشٹ، پارسی اور عیسائی شامل ہیں جو بنگلہ دیش، پاکستان اور افغانستان میں ہجرت کر کے چلے گئے تھے اب انہیں ہندوستانی شہریت دینا ہے۔ تاہم اس میں مسلم سماج کو شامل نہیں کیا گیا ہے جس کی وجہ سے ملک بھرمیں اس پہلے بھی احتجاج ہوچکے ہیں۔
سی اے اے احتجاج
سی اے اے قانون پارلیمنٹ میں متعارف ہونے کے بعداس کے خلاف احتجا ج بھی شروع ہوگیا تھا۔ اس کی شروعات ۴؍دسمبر ۲۰۱۹ء میں آسام سےہوئی تھی۔ ۱۱؍ دسمبر ۲۰۱۹ ء کو قانون کی منظوری کے بعد ملک بھر میں احتجاج میں شدت آئی جبکہ کچھ علاقوں میں تشدد دیکھنے کو ملا ۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ سی اے اے ’’امتیازی‘‘ اور’’ہندوستان کے سیکورالزم پر حملہ‘‘ ہے۔