انڈین بحریہ کے کمانڈوز نے صومالیہ میں پھنسے بحری جہاز کو قزاقوں سے کیسے بچایا؟
انڈین بحریہ نے جمعہ کی شام کو مطلع کیا کہ اس کے کمانڈو سکواڈ نے صومالیہ کے قریب پھنسے ہوئے کارگو جہاز سے 15 انڈینز سمیت عملے کے 21 افراد کو بحفاظت نکال لیا ہے۔
بحریہ نے کہا ہے کہ اس کارگو جہاز (ایم وی لیلا نورفولک) پر کیے گئے آپریشن کے دوران انھیں کوئی ہائی جیکر نہیں ملا۔
بحریہ نے تین ویڈیوز بھی جاری کی ہیں جن میں انڈین کمانڈوز ایک کارگو جہاز پر ریسکیو آپریشن کرتے نظر آ رہے ہیں۔
جہاز ہائی جیک ہونے کی خبر کب موصول ہوئی؟
آئی این ایس چنئی کو روانہ کیا گیا
ڈرون کی نگرانی
انڈین بحریہ نے کہا ہے کہ آئی این ایس چنئی نے ایم وی لیلا نورفولک کو پانچ جنوری کی سہ پہر 3:15 پر روکا تھا۔
اس کے بعد MQ9B ڈرون کے ذریعے جہاز کی مسلسل نگرانی کی گئی۔
اس کے کچھ دیر بعد آئی این ایس چنئی پر موجود کمانڈو سکواڈ نے کارگو جہاز پر تلاشی کا عمل شروع کیا۔
کارگو جہاز نورفولک کے ریسکیو مشن کو انڈین بحریہ کے ہیڈکوارٹر میں براہ راست دیکھا جا رہا تھا۔ فوج کے سینئر عہدیداروں نے اے این آئی کو بتایا کہ ڈرون متعلقہ حکام کو لائیو فوٹیج بھیج رہے ہیں۔
نیوی کی جانب سے جاری کی گئی ویڈیوز میں کمانڈوز ایک ایک کر کے جہاز کا جائزہ لیتے نظر آ رہے ہیں۔
اغوا کار نہیں ملے
انڈین بحریہ نے کہا ہے کہ انھیں کارگو جہاز (ایم وی لیلا نورفولک) پر کوئی ہائی جیکر نہیں ملا ہے۔
بحریہ کا اندازہ ہے کہ ان کے انتباہ کرنے کے بعد قزاقوں نے اپنا ارادہ بدل لیا ہو گا۔
انڈین بحریہ نے سوشل میڈیا پر جاری بیان میں کہا کہ ’کمانڈوز کو جہاز کی تلاشی کے دوران کوئی سمندری ڈاکو نہیں ملا ایسا لگتا ہے کہ انڈین بحریہ کے انتباہ کے بعد ہائی جیک کرنے والوں نے اپنا ارادہ بدل لیا۔‘
تلاشی کے عمل کی تکمیل کے بعد، بحریہ جہاز کے معمول کے کام کو دوبارہ شروع کرنے کے لیے ضروری مدد فراہم کر رہی ہے۔....