❣❣❣
خواتین کا ہاتھوں پر مہندی لگانا
...
خواتین کیلئے مہندی لگانا مستحب اور اجر و ثواب کا کام ہے ، صحابیات اپنے ہاتھوں پر مہندی لگایا کرتی تھی۔
1: حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنھا فرماتی ہیں۔۔۔
“ میں تمام لڑکیوں میں سب سے اچھی مہندی لگایا کرتی تھی “
2: ابن عباس رضی اللہ عنھما فرماتے ہیں۔۔۔۔
“ ہماری عورتیں بہت اچھی مہندی لگایا کرتی تھی “
[ سندہ صحیح ]
( المصنف لابن ابی شیبہ ، جلد 01 ، کتاب الطہارت ، باب المرأۃ تختضب وھی علی۔۔۔، ص 202,203 ، رقم الحدیث 1293,1294 )
پیارے آقا صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی عورتوں کے ہاتھوں پر مہندی لگانے کو پسند فرمایا اور عورتوں کے ہاتھ مہندی سے خالی ہونے کو ناپسند فرمایا۔۔۔۔۔
3: حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنھا فرماتی ہیں۔۔۔
“ ایک عورت نے اپنے ہاتھ ایک تحریر پکڑ کر حضور علیہ سلام کی طرف بڑھائی ، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنا ہاتھ پیچھے فرمالیا ، اُس عورت نے عرض کی اے اللہ کے رسول میں نے ایک تحریر آپ کی طرف بڑھائی لیکن آپ نے نہیں پکڑی ، پیارے آقا صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا مجھے معلوم نہیں یہ ہاتھ عورت کا ہے یا مرد کا۔میں نے عرض کی یہ عورت کا ہاتھ ہے۔فرمایا اگر عورت ہوتی تو اپنے ناخن مہندی کے ساتھ رنگ لیتی “
( سنن النسائی ، کتاب الزینۃ ، باب الخضاب للنساء ، ص 771 ، رقم الحدیث 5089 )
[ سندہ صحیح ]
فقہائے اسلام بھی اِس کی تائید فرماتے ہیں۔
1: موسوعۃ الفقہیہ میں ہے۔۔۔۔۔۔
“ فقہاء کا اِس پر اتفاق ہے کہ مہندی لگانا عورت کیلئے مستحب ہے “
( الموسوعۃ الفقہیہ ، جلد 02 ، باب الاختضاب ، ص 281 )
2: امام مالک رحمہ اللہ فرماتے ہیں۔۔۔
“ ہاتھوں اور پاؤں کو مہندی لگانا عورتوں کیلئے مستحب ھے “
( جامع الاصول لابن الاثیر ، جلد 04 ، الباب الثانی ، ص 745 ، رقم الحدیث 2876 )