کیپ ٹاؤن:ہندوستانی مینس کرکٹ ٹیم نے 2024 کا آغاز ایک شاندار اور ریکارڈ ساز جیت کے ساتھ کیا ہے




کیپ ٹاؤن:ہندوستانی مینس کرکٹ ٹیم نے 2024 کا آغاز ایک شاندار اور ریکارڈ ساز جیت کے ساتھ کیا ہے۔ کیپ ٹاؤن کے نیولینڈس میں 3 جنوری سے شروع ہوا ٹیسٹ میچ 4 جنوری یعنی دوسرے دن ہی ختم ہو گیا۔ ہندوستان کو جیت کے لیے دوسری اننگ میں 79 رنوں کا ہدف ملا تھا جسے روہت بریگیڈ نے محض 3 وکٹ کے نقصان پر حاصل کر لیا۔ یہ ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ میں گیند کے لحاظ سے سب سے چھوٹا میچ رہا جس میں جیت اور ہار کا فیصلہ ہوا ہو۔ دراصل یہ ٹیسٹ میچ صرف 642 گیندوں میں ختم ہو گیا۔ اس سے قبل 1932 میں ملبورن کے میدان پر آسٹریلیا نے جنوبی افریقہ کو ایک اننگ اور 72 رنوں سے ہرایا تھا جس میں 656 گیندیں پھینکی گئی تھیں۔

ویسے ہندوستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان 2 ٹیسٹ میچوں کی سیریز کے دوسرے ٹیسٹ میچ میں بے شمار ریکارڈ بنے، لیکن سب سے بڑی بات یہ رہی کہ کیپ ٹاؤن میں ہندوستان نے پہلی بار جنوبی افریقہ کو شکست دی۔ یہ میچ پوری طرح سے گیندبازوں کا رہا کیونکہ 4 اننگ میں صرف ایک سنچری اسکور بنا اور نصف سنچری اسکور تو ایک بھی نہیں بن سکا۔ اس مشکل پچ پر ہندوستان نے 7 وکٹ سے جیت حاصل کی اور پہلی اننگ میں جہاں محمد سراج نے 6 وکٹ لے کر افریقی ٹیم کی کمر توڑ دی تھی، تو وہیں دوسری اننگ میں بمراہ نے 6 وکٹ لیتے ہوئے ہندوستان کے لیے جیت کا راستہ ہموار کر دیا۔

آج صبح جب جنوبی افریقہ نے کل کے اسکور 3 وکٹ کے نقصان پر 62 رن سے آگے کھیلنا شروع کیا تو پہلے ہی اوور میں جسپریت بمراہ نے ڈیوڈ بیڈنگھم (11 رن) کو آؤٹ کر میزبان ٹیم کو مشکل میں ڈال دیا۔ جلد ہی کائل ویرینے (9 رن) کو بھی بمراہ نے پویلین بھیج دیا۔ تھوڑے تھوڑے وقفے پر انھوں نے مارکو جانسن (11 رن) اور کیشو مہاراج (3 رن) کو بھی آؤٹ کر دیا۔ اس وقت جنوبی افریقہ 7 وکٹ کے نقصان پر 111 رن بنا چکی تھی۔ یہاں اس کی سبقت 13 رنوں کی ہو چکی تھی اور ٹیم مشکل میں تھی۔ یہاں ایڈن مارکرم نے طوفانی انداز اختیار کیا جو کہ گزشتہ روز 36 رنوں پر ناٹ آؤٹ تھے۔ انھوں نے کگیسو رباڈا (2 رن) کے ساتھ 51 رنوں کی اہم شراکت داری کی۔ مارکرم نے ایک مشکل پچ پر 103 گیندوں میں 2 چھکوں اور 17 چوکوں کی مدد سے 106 رن بنائے۔ ان کی اننگ کی اہمیت اسی بات سے ظاہر ہوتی ہے کہ دوسری اننگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے دوسرے بڑے اسکورر ڈین ایلگر رہے جنھوں نے 12 رن بنائے تھے۔ جنوبی افریقہ کی پوری ٹیم 36.5 اوورس میں 176 رنوں پر آؤٹ ہو گئی اور ہندوستان کے سامنے جیت کے لیے 79 رنوں کا ہدف رکھا۔


ہندوستان کی جانب سے گیندبازی کی بات کی جائے تو جسپریت بمراہ نے 13.5 اوورس میں 61 رن دے کر 6 وکٹ لیے۔ 2 وکٹ مکیش کمار کو ملے جنھوں نے 10 اوورس میں 56 رن دیے۔ 1-1 وکٹ محمد سراج (9 اوورس میں 31 رن) اور پرسدھ کرشنا (4 اوورس میں 27 رن) کو ملے۔ پورے میچ کی بات کریں تو محمد سراج نے 46 رن دے کر 7 وکٹ حاصل کیے جس کے لیے انھیں پلیئر آف دی میچ کا ایوارڈ ملا۔ پوری سیریز میں 12 وکٹ لینے والے ہندوستانی گیندباز جسپریت بمراہ کو پلیئر آف دی سیریز کا ایوارڈ دیا گیا۔ حالانکہ پلیئر آف دی سیریز مشترکہ طور پر ڈین ایلگر کو بھی دیا گیا جنھوں نے پہلے میچ میں 185 رن بنا کر ہندوستان کو جیت سے دور کر دیا تھا۔


بہرحال، دوسرے میچ میں ہندوستانی سلامی بلے باز روہت شرما اور یشسوی جیسوال جب 79 رنوں کے ہدف کا پیچھا کرنے میدان میں اترے تو میچ کو جلد از جلد ختم کرنے کے موڈ میں دکھائی دیے۔ یشسوی جیسوال نے تو پہلے اوور کی پہلی اور تیسری گیند پر چوکا لگا کر اپنا ارادہ ظاہر کر دیا تھا۔ نتیجہ یہ رہا کہ یشسوی جب 23 گیندوں پر 6 چوکوں کی مدد سے 28 رن بنا کر کیچ آؤٹ ہوئے تو ہندوستان کا اسکور 44 رن پہنچ چکا تھا۔ شبھمن گل نے بھی زیادہ رک کر کھیلنا مناسب نہیں سمجھا، لیکن رباڈا کی ایک اچھی گیند پر وہ بولڈ ہو گئے۔ انھوں نے 11 گیندوں پر دو چوکوں کی مدد سے 10 رن بنائے۔ وراٹ کوہلی بھی بہت اچھے دکھائی دے رہے تھے، لیکن بدقسمتی سے مارکو جانسن کی ایک گیند ان کے گلوس میں لگ کر کیپر کے پاس چلی گئی۔ کوہلی نے 11 گیندوں پر 12 رن بنائے۔ اس کے بعد مزید کوئی وکٹ نہیں گرا۔ شریئس ایر نے چوکا لگا کر ہندوستان کو جیت دلا دی۔ دوسری طرف کپتان روہت شرما 22 گیندوں پر 2 چوکوں کے ساتھ 16 رن بنا کر ناٹ آؤٹ رہے۔ ہندوستان نے 79 رنوں کا ہدف محض 12 اوورس میں ہی حاصل کر لیا۔

جنوبی افریقہ کی طرف سے کگیسو رباڈا نے 6 اوورس میں 33 رن دے کر ایک وکٹ، ناندرے برگر نے 4 اوورس میں 29 رن دے کر ایک وکٹ اور مارکو جانسن نے 2 اوورس میں 15 رن دے کر ایک وکٹ لیا۔


Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.